گلگت: لاپتہ ایرانی کوہ پیمائوں کا تیسرے روز بھی سراغ نہ مل سکا

گلگت: براڈ پیک سرکرنے کی کوشش میں لاپتہ ہونے والے ایرانی کوہ پیمائوں کا سراغ تین روز بعد بھی نہیں لگایا جاسکا پیر کو خراب موسم کی وجہ سے پاک آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن ممکن نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق ہفتے کوگلگت بلتستان میں واقع براڈ پیک سرکرنے کی کوشش میں ایک کوہ پیما ہلاک دوسرا لاپتہ جبکہ تیسرا زخمی ہوا تھا۔ زخمی کوہ پیما نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے حادثے کے بارے میں ایرانی سفارتخانے جارہاہے ۔ دھماکے کے بعد پاک افغان سرحد کو بند کردیا گیا اور دونوں طرف سے آمد ورفت معطل ہوگئی۔ صدرمملکت آصف علی زرداری ،وزیراعظم میاں نوازشریف ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سمیت دیگر سیاسی وسماجی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔ لیویز ذرائع کے مطابق ایک دھماکا لیویز لائن کے قریب ہوا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم ایک مسجد کو نقصان پہنچا ۔سینئر پولیس حکام کے مطابق شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مرنے والوں میں سے ایک شخص بم نصب کرنے کی کوشش کررہا تھا تاہم ابھی اس بات کی مکمل تصدیق نہیں ہوسکی۔ دریں اثناکوئٹہ میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کو شاہراہ اقبال پر بارونق قندھاری بازار میں دہشت گردوں نے ٹیکسی پر فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں 2افرادجاںبحق اور2 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیاگیا۔ مرنے والوں کا تعلق مکتب تشیع سے بتایا جاتا ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں نے بازار میںگاڑی پر فائرنگ کی۔ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں ۔ذرائع کے مطابق حملہ آور مصروف بازار میں ٹیکسی کا انتظار کررہے تھے۔ انھوں نے اطمینان سے اپنی کارروائی پوری کی اور موٹرسائیکل پر فرار ہوگئے۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ جاں بحق افراد کو شکراللہ اور رمضان علی کے ناموں سے شناخت کرلیا گیا ہے جو ہزارہ ٹائون کے رہنے والے تھے۔ فائرنگ کی زد میں اکر راہگیر اسلم جان اور شیرزمان زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگڈر مچ گئی۔واقعے کے بعد دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کردیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقعے پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں کو سول اسپتال جبکہ لاشوں کو کمبائنڈ ملٹری اسپتال پہنچایا۔

تبصرے بند ہیں.