کے الیکٹرک شہریوں کیلئے دن کا جنجال اور رات میں ڈراونا خواب بن گئی، بجلی کی بندش کیخلاف عوام سراپا احتجاج

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود شہر میں طویل لوڈ شیڈنگ گورننس پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ، صارفین پریشر کم ہونے کے باعث گیس پر چلنے والے پاور پلانٹ بند کرنا پڑے ہیں جس سے پیداوار 400میگاواٹ کم ہوگئی ہے، کے الیکٹرک

کراچی(مانیٹر نگ ڈیسک)کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین لوشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے،عوام بجلی کی بندش کیخلاف سراپہ احتجاج ہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود شہر میں طویل لوڈ شیڈنگ گورننس پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے جبکہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ پریشر کم ہونے کے باعث گیس پر چلنے والے پاور پلانٹ بند کرنا پڑے ہیں جس سے پیداوار 400میگاواٹ کم ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک شہریوں کیلئے دن کا جنجال اور رات میں ڈراونا خواب بن گئی۔ شہر کے اکثر علاقے دن اور رات کے 24میں سے 12 گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں۔لائن لاسز والے علاقوں کا تو کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔ ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور ناظم آباد سمیت وہ علاقے جہاں زائد بل بھی پابندی سے بھرے جاتے ہیں وہاں بھی تین سے چار مرتبہ بجلی بند کی جارہی ہے۔ اکثر علاقوں میں دن اور رات میں شدید گرم موسم میں بارہ سے چودہ گھنٹے کی اعصاب شکن لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔نیوکراچی، سرجانی ٹائون، لانڈھی، کورنگی، ملیر، اولڈ سٹی ایریا سمیت لائن لاسز والے علاقوں کا اندازہ لیاقت آباد سی ون ایریا سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جہاں بجلی 12 گھنٹوں تک غائب رہی۔ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور ناظم آباد جیسے وہ علاقے جو اوور بلنگ بھی ہنسی خوشی برداشت کرتے ہیں وہاں بھی تین سے چار مرتبہ ایک سے دو گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔گلشن حدید، لیاری ،گلشن معمار، اسکیم33، قائد آباد، صفورہ اورلانڈھی،کورنگی، شاہ فیصل، گلستان جوہر، گلشن تیرہ ڈی،ابوالحسن اصفہانی روڈ، بلدیہ ٹاون، گلستان جوہر بلاک اورگلشن اقبال، موسی کالونی پیالہ ہوٹل، ملیر، کاٹھور، گڈاپ، احسن آباد، خواجہ اجمیر نگری ، نصرت بھٹو کالونی ،گلستان جوہراور شاہ فیصل گرین ٹائون کے علاقے رات گئے اندھیرے میں ڈوب گے۔ بلدیہ سعید آباد، اورنگی ٹائون، نارتھ کراچی، نیوکراچی اور سرجانی گلشن معمار میں لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

تبصرے بند ہیں.