لاہور (نیوز ڈیسک) حال ہی میں میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ پچاس کروڑ سے زیادہ فیس بک صارفین کا ڈیٹا ایک ہیکنگ فورم پر دستیاب ہے۔
اس وقت یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی ذاتی تفصیلات بھی اس ڈیٹا میں شامل ہے۔
یہ ڈیٹا 2019 میں ایک سیکیورٹی خامی کے نتیجے میں ہیکرز کے ہاتھ لگا تھا اور اب ایک سیکیورٹی محقق ڈیو والکر نے دعویٰ کیا ہے کہ مارک زکربرگ فیس بک کی زیرملکیت واٹس ایپ کی مخالف میسجنگ ایپ سگنل کا استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ دعویٰ اس ڈیٹا میں موجود مارک زکربرگ کے فون نمبر کو استعمال کرتے ہوئے کیا اور اس کا ایک اسکرین پوسٹ بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا۔
یہ ممکن ہے کہ فیس بک کے بانی کی جانب سے سگنل کو اس لیے استعمال کیا جاتا ہو تاکہ وہ مخالف ایپ کو چیک کرسکیں گے۔
مگر یہ بھی امکان ہے کہ مارک زکربرگ کی جانب سے واٹس ایپ کی مخالف ایپ کا استعمال اس کے محفوظ ہونے کی وجہ سے کیا جاتا ہو۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ سگنل کے ڈیٹا کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جاتی ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی، فیچرز اور دیگر پہلوؤں کو ڈیزائن کیا گیا۔
ڈیو والکر نے یہ بھی بتایا کہ مارک زکربرگ کا مبینہ اکاؤنٹ 5 اپریل سے بند ہے۔
انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ مارک زکربرگ بظاہر ٹیلیگرام پر نہیں، تاہم اس میسجنگ ایپ میں صارف کو یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہاں فون نمبر سے صارف کو تلاش نہ کیا جاسکے۔
دوسری جانب اس رپورٹ کے مطابق سگنل نے بھی مارک زکربرگ پر طنز کیا ہے۔
سگنل کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ‘واٹس ایپ کے ٹرمز آف سروس قبول کرنے کی 15 مئی کی ڈیڈلائن قریب آگی ہے، تو مارک زکربرگ مثال قائم کرنے میں سبقت لے گئے ہیں’۔
اس ٹوئٹ میں واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کا حوالہ دیا گیا ہے جس کا اطلاق پہلے فروری میں ہونا تھا مگر صارفین کے شدید ردعمل کے بعد اسے 15 مئی تک ملتوی کردیا گیا۔
دوسری جانب اینڈرائیڈ اتھارٹی کی جانب سے رابطہ کرنے پر فیس بک کے ایک نمائندے نے اس پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
تبصرے بند ہیں.