کپتان اور کوچ کو گھر بھیجو، غصے میں بپھرے سابق کرکٹرز کا مطالبہ

غصے میں بپھرے سابق کرکٹرز نے جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کی شکست کو عبرتناک قرار دیتے ہوئے کپتان اور غیر ملکی کوچ کو گھر بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔ ان کے مطابق اب وقت آگیاکہ نئے چہرے اور قیادت سامنے لائی جائے،نظام کو تبدیل کرنے کیلیے آپریشن کلین اپ کی ضرورت ہے،فرمائشی سلیکشن کمیٹی ختم کرکے اہل افراد کو ذمہ داری سونپی جائے،سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ایک مرتبہ پھر ڈریسنگ روم میںگروہ بندی کا شکار ہو گئی، یہ بات میں اپنے تجربے کی روشنی میں کہہ رہا ہوں، ماضی میں جب بھی پاکستان ایسی کیفیت سے دوچار ہوا کارکردگی بُری طرح متاثر ہوئی، البتہ جب بھی اتحاد و یگانت کا مظاہرہ کیا اورمتحد ہو کر کھیلے دنیا کی بڑی سے بڑی ٹیم کو مات دی،انھوں نے کہا کہ اگر ٹیم میں مسائل کی وجہ سے کھلاڑی عدم تحفظ کا شکار ہوکر بہتر کارکردگی پیش نہیں کر رہے توپھر ذمہ داری مینجمنٹ پر عائد ہوتی ہے جس میں تبدیلیاں لانی ہوں گی۔راشد لطیف نے کہا کہ لوگ بیوقوف نہیں ہیں، نوجوان بیٹسمین اسد شفیق کو شاندار کارکردگی کے باوجود نظر اندازکیا گیا،سہیل تنویراورعمر امین کو ٹیم میں کھلانے کی کوئی منطق نہیں بنتی، یہ بات صاف اورواضح نظرآ رہی ہے کہ ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں،انہوں نے پی سی بی کو بھی سخت تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بورڈ سلیکشن کے معاملات میںدخل اندازی کر رہا ہے جس سے موجودہ صورتحال پیدا ہوئی،اب تبدیلیاں لانی ہونگی،سابق چیف سلیکٹرو سابق قومی کوچ محسن خان نے کہا کہ نہ جانے ہمارے بیٹسمینوںکوکیا ہوگیا، وہ وکٹ پرکھڑے ہونے کی زحمت ہی نہیں کر رہے، آخری ون ڈے میں تو پاکستان نے حد ہی کردی، بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بولنگ نے بھی مایوس کیا۔ ہمارے بیٹسمینوں نے اب بھی ہوش کے ناخن نہیں لیے تو ٹی ٹوئنٹی سیریزکا نتیجہ کچھ مختلف نہیں ہو گا، اپنے دورکے ممتاز بیٹسمین اورسابق ٹیسٹ کپتان محمد یوسف نے کہاکہ مصباح الحق کوئی بڑا بیٹسمین نہیں ہے،وہ قومی ٹیم کی قیادت کا بھی اہل نہیں اورفیلڈ میں بت بناکھڑا رہتا ہے جس کا اثر ٹیم پرپڑنے لگا،انھوں نے کہا کہ میرے نزدیک مصباح کو مزید کپتان رکھنے کا کوئی جواز نہیں، بورڈکم ازکم انھیں ون ڈے کی قیادت سے فارغ کردے، سابق فاسٹ بولرشعیب اختر نے پی سی بی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ناقص حکمت عملی کی وجہ سے آج پاکستان کرکٹ تباہی کی جانب رواں ہے، کسی کو ملک و قوم کی فکر نہیں،سلیکشن کمیٹی میں ناہل اورمنظورنظر افراد شامل ہیں،انھوں نے کہا سابق ٹیسٹ کپتان انضمام الحق یا سابق آسڑیلوی اوپنر جسٹن لینگرکو قومی ٹیم کا کوچ بنا دیاجائے تو معاملات میںبہتری آسکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.