کووڈ وبا اور یوکرین جنگ کے باعث کروڑوں افراد انتہائی غربت کے شکار، عالمی بینک

عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی

عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتاتے ہوئے انتباہ کیا کہ 2030 تک دنیا سے انتہائی غربت کے خاتمے کا ہدف اب حاصل کرنا ممکن نہیں رہا۔

رپورٹ کے مطابق 2020 میں 7 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوئے جو 1990 کے بعد سب سے بڑا اضافہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ اقتصادی رجحانات کو مدنظر رکھا جائے تو اس دہائی کے اختتام تک57 کروڑ افراد (7 فیصد عالمی آبادی) غربت کی نچلی لکیر میں زندگی گزار رہے ہوں گے۔

عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے کہا کہ مہنگائی، کرنسیوں کی قدر میں کمی اور دیگر مسائل کے باعث انتہائی غربت کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، معاشی پالیسیوں کے ذریعے عالمی سرمائے کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جبکہ مہنگائی کی شرح میں کمی لائی جانی چاہیے۔

یہ پہلی رپورٹ ہے جس میں عالمی بینک نے عالمی سطح پر انتہائی غربت کے ڈیٹا کو فراہم کیا ہے۔

عالمی بینک نے 2.15 ڈالر روزانہ سے کم آمدنی والے افراد کو بہت زیادہ غریب قرار دیا۔

غربت اور عدم مساوات سے مقابلے کے لیے عالمی بینک نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر باہمی تعاون کو یقینی بنائیں، وسیع سبسڈی کو ختم کیا جائے جبکہ طویل المعیاد ترقیاتی اہداف پر توجہ دی جائے۔

تبصرے بند ہیں.