خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے اختر نواز خٹک نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ جب ان کی نوکری لگی تو وہ صرف میٹرک پاس تھے اور انہیں بات کرنے کا کوئی خاص ڈھنگ بھی نہیں تھا لیکن پڑھنے کا شوق اور لگن دل میں تھی جس کی وجہ سے کراچی یونیورسٹی میں سکیورٹی گارڈ کی نوکری کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سفر بھی جاری رکھا۔
اختر نواز نے بتایا کہ جب میرا ایم فل میں داخلہ ہوا تو میں نے اپنی نوکری رات میں کرائی کیونکہ صبح میں ایم فل کی کلاسز لینی ہوتی تھی، دو سے ڈھائی سال تک رات میں نوکری کی اور اس دوران گھر والوں نے بھی میرا بھرپور ساتھ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب ایم فل مکمل ہوا تو ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ نے کہا ہمارے لیے ٹیچنگ کریں، شروع میں تو بہت عجیب سا لگا لیکن پوری تیاری کے ساتھ ٹیچنگ کا آغاز کیا اور ان شاء اللہ پی ایچ ڈی بھی مکمل کروں گا۔
اختر نواز نے بتایا کہ انہوں نے اپنا تھیسز اسٹریٹ کرائمز، اس کی وجوہات اور اس کے تدارک پر کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر انسان میں لگن اور کچھ کرنے کی جستجو ہو تو پھر کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.