کراچی: ڈیفنس کو پانی فراہم کرنے والی لائن پر غیرقانونی ہائیڈرنٹ قائم

ہائیڈرنٹ کے لیے ڈیفنس کو پانی سپلائی کرنے والی 48 انچ قطر کی مین لائن سے 6، 6 انچ کے 2 کنکشن لیے گئے ہیں

ہائیڈرنٹ کے لیے ڈیفنس کو پانی سپلائی کرنے والی 48 انچ قطر کی مین لائن سے 6، 6 انچ کے 2 کنکشن لیےگئے ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق اسی مقام پر 10 سال قبل بند کیے گئے ہائیڈرنٹ کے پرانے کنکشن بھی موجود ہیں۔

زمان ٹاؤن تھانہ کی حدود میں کورنگی چکرا گوٹھ میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما کے پلاٹ پر بڑا آہنی گیٹ نصب کیا گیا ہے اور اس مقام سے عام گاڑیوں کا راستہ بند کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہائیڈرنٹ پر 3  نل کھولے گئے ہیں جہاں سے دن رات یومیہ 500 ٹینکرز کی بھرائی ہو رہی ہے، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں پانی کی شدید قلت کے باعث بڑے اداروں کی مداخلت اور حکومتی سطح پر اس مقام پر واٹر ہائیڈرنٹ کو 10 سال قبل بند کردیا گیا تھا، جس کے بعد ڈیفنس کے بیشتر علاقوں کے مکینوں کو لائنوں سے پانی ملنا شروع ہوگیا تھا۔

 واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹ انچارج اعظم خان نے بتایا کہ کراچی میں واٹر بورڈ کے تحت صرف 6 سرکاری ہائیڈرنٹ کام کر رہے ہیں، ان میں سے شیرپاؤہائیڈرنٹ کا فاصلہ سپلائی کے علاقوں سے زیادہ ہونے کی وجہ کنٹریکٹر کو چکرا گوٹھ پر ہائیڈرنٹ کھولنے اور 2 کنکشن یہاں منتقل کرنے کی عارضی اجازت دی ہے جبکہ شیر پاؤ ہائیڈرنٹ بھی اپنی جگہ پر کام کرتا رہے گا۔

یہ اجازت کس قانونی کے تحت دی گئی ہے؟ اس سوال پر انچارج واٹر ہائیڈرنٹ اعظم خان کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹ سیل نے اس کی اجازت نہیں دی بلکہ یہ کام ادارے میں “بالائی سطح” پر ہوا ہے۔

 واٹر بورڈ ذرائع کے مطابق سرکاری ہائیڈرنٹ کو منتقل کرنے کا قانون نہیں ہے لیکن کسی کی سہولت یا ملی بھگت سے ایسا کیا جا سکتا ہے، اس سلسلے میں جاری خط میں ڈیفنس اور کلفٹن کے پانی سے محروم علاقوں کو سپلائی دینے کا بہانہ بنایا گیا ہے۔

 “جیو” کو دستیاب خط کے مطابق اس ہائیڈرنٹ کی اجازت واٹر بورڈ کی کمیٹی اور انجینیئرنگ اسٹاف نے اسٹیبلشمنٹ کی منظوری سے دی ہے۔

تبصرے بند ہیں.