کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی شدید لہر برقرار ہے، جمعرات کو ہونے والی مندی کے نتیجے میں کے ایس ای 100انڈیکس کی 23000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گر گئی۔ جمعرات کو مزید 300 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد رواں ہفتے پیر سے اب تک کے ایس ای 100 انڈیکس مجموعی طور پر 960پوائنٹس کم ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے 2کھرب 13ارب روپے ڈوب چکے ہی، جمعرات کو بھی مارکیٹ فروخت کے شدید دباؤ میں رہی اور کے ایس ای 100انڈیکس کی مزید تین نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس مزید 300.95پوائنٹس کمی کے بعد 22714.32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جمعرات کو مندی کے سبب سرمایہ کاروں کو 68ارب87کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا، کاروباری حجم بدھ کے مقابلے میں13.73 فیصد کم رہا اور جمعرات کو 21کروڑ74لاکھ 88 ہزار 440حصص کا کاروبار ہوا۔جبکہ بدھ کو 25 کروڑ 21 لاکھ 24ہزار سے زائد حصص کا کاروبار ہو ا تھا، مجموعی طور پر 357کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے88کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،249 کی کمی اور 20 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں، مندی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 68 ارب 87 کروڑ 54 لاکھ 38 ہزار 272 روپے کا خسارہ ہوا اور مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ مزید کم ہوکر 56 کھرب 15ارب98کروڑ 91 لاکھ 55 ہزار498 روپے رہ گیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایشیائی حصص مارکیٹس میں چھائی مندی کے اثرات مقامی سطح پر بھی مرتب ہورہے ہیں، سرمایہ کاروں میں منافع کے حصول کیلیے فروخت کا رجحان برقرار رہنے پر مندی جاری رہنے کا امکان ہے۔ جمعرات کو سرمایہ کاروں کی جانب سے سیمنٹ، بینکنگ، ٹیلی کام اور فرٹیلائزر سیکٹر میں حصص کی خرید و فرخت دیکھی گئی، مری بریوری اور پاک گم اینڈ کیمیکل کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے مری بیوری کے بھاؤ میں8.95روپے اور پاک گم اینڈ کیمیکل کے بھاؤ 7.50روپے کا اضافہ سے بالترتیب 319.95 روپے اور157.50 روپے ہوگئے جبکہ نمایاں کمی نیسلے پاکستان اور باٹا پاکستان کے شیئرز کی قیمت میں رہی جن کے بھاؤ 310.95 روپے اور 84روپے کی نمایاں کمی سے بالترتیب 5990 روپے اور1665 روپے رہ گئے، سب سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں جن کمپنیوں کے شیئرز میں رہیں ان میں فوجی سیمنٹ 2 کروڑ 61 لاکھ، بینک آف پنجاب 1 کروڑ 96 لاکھ، نیشنل بینک 1کروڑ36لاکھ ، اینگرو فوڈ 1کروڑ4لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔
تبصرے بند ہیں.