کراچی حصص مارکیٹ بیرونی سرمایہ کاروں کا فروخت پر دباؤ، مزید9.6ارب کا نقصان

کراچی: غیرملکیوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر سرمائے کے انخلاسے پیداہونے والی گھبراہٹ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کا تسلسل قائم رہا ۔ جس کے نتیجے میں 50.29 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید9 ارب 58 کروڑ90 لاکھ55 ہزار 798 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 128.44 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اسکے بعد سرمائے کے انخلا کا حجم بڑھنے سے مارکیٹ مندی کی جانب گامزن ہوئی جس سے ایک موقع پر 293.67 پوائنٹس تک کی مندی رونما ہوئی لیکن اس دوران انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے نچلی قیمتوں میں حصص کی خریداری شروع ہوتے ہی مندی کی شدت میں کمی ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور غیریقینی کیفیت کے سبب ریٹیل انویسٹرز مارکیٹ سے آؤٹ ہیں۔ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر52 لاکھ88 ہزار 400 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے 40 لاکھ50 ہزار539 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے10 لاکھ98 ہزار 482 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے 1لاکھ39 ہزار379 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 27.59 پوائنٹس کی کمی سے23060.90 ہوگیا۔ جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس21.03 پوائنٹس کی کمی سے 17616.22 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 32.28 پوائنٹس کی کمی سے 38430.35 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت26.84 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ25 لاکھ 65 ہزار790 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں147 کے بھاؤ میں اضافہ، 172 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے بند ہیں.