کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل تیزی دیکھی جارہی ہے، لیکن بعض سرمایہ کار اسے عارضی قرار دے رہے ہیں۔ اسٹاک ایکس چینج کو ملکی معیشت کا بیرومیٹر بھی کہا جاتا ہے، اسٹاک ایکس چینج کی تیزی اور مندی سے معاشی صورتحال کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ کراچی اسٹاک ایکس چینج کو بھی کچھ اسی قسم کی صورتحال کا سامنا ہے، جہاں عام انتخابات کے بعد تیزی کے نئے ریکارڈز بنتے جارہے ہیں۔ چھوٹے سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ اسٹاک ایکس چینج کی تیزی کے پیچھے سیاسی استحکام کے ساتھ غیرملکی خریداروں کی دلچسپی ہے۔ اس میدان کے پرانے کھلاڑی نئے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بھی اسٹاک مارکیت میں اپنا پیسہ لگائیں، لیکن احتیاط سے، کیونکہ مارکیٹ میں کریکشن کے خطرات ہر وقت موجود ہیں۔اگرچہ کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندی کے باعث دنیا بھر میں نمایاں حیثیت اختیار کر چکی ہے، اس کے باوجود سمجھداری اور دوراندیشی سے سرمایہ ڈوبنے کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.