کراچی اسٹاک مارکیٹ، تیزی کی بڑی لہر، 527 پوائنٹس کا اضافہ

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو غیرملکیوں کی وسیع پیمانے پر خریداری رحجان کے سبب تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 23400 کی حد بحال ہوگئی۔ 65.08 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب19 ارب8 کروڑ 14 لاکھ 42 ہزار379 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کے ایس ای پر بھی امریکی بینکاری ریگولیٹر فیڈرل ریزروز کی جانب سے مارکیٹ سے بانڈز واپس لینے سے متعلق اربوں ڈالر کے ماہانہ معاشی سپورٹ پروگرام کو غیرمتوقع طور پر ختم نہ کرنے کے عالمی اور ریجنل مارکیٹس میں رونما ہونے والی تیزی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر52 لاکھ 19 ہزار496 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے26 لاکھ18 ہزار409 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے11 لاکھ58 ہزار799 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 14 لاکھ42 ہزار288 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ کا گراف بلندکرنے میں معاون ثابت ہوئی۔نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس526.92 پوائنٹس کے اضافے سے 23456.98 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس412.61 پوائنٹس کے اضافے سے 17956.05 اور کے ایم آئی30 انڈیکس560.04 پوائنٹس کے اضافے سے39003.23 ہو گیا۔ کاروباری حجم بدھ کی نسبت 14.23 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 25 کروڑ39 لاکھ7 ہزار390 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں233 کے بھائو میں اضافہ، 107 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوںمیں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھائو 169.42 روپے بڑھ کر3640 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو 45.89 روپے بڑھ کر963.87 روپے ہوگئے جبکہ سیمینس پاکستان کے بھائو 24.76 روپے کم ہوکر967 روپے اور بھنیرو ٹیکسٹائل کے بھائو20.95 روپے کم ہو کر 398.05 روپے ہوگئے۔

تبصرے بند ہیں.