کالعدم تحریک طالبان کی حکیم اللہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے اور حملوں کی دھمکی

کالعدم تحريک طالبان نے حکيم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لينے کے لئے حملوں کی دھمکی دے دی۔ غير ملکی خبر رساں ايجنسی کے مطابق حملوں کی دھمکی طالبان شوریٰ کے سربراہ عصمت اللہ شاہين کی جانب سے دی گئی۔ انہوں نے اپنے بيان ميں سيکيورٹي فورسز، سرکاری تنصيبات، سياسی قائدين اور پوليس کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان شوریٰ نے ملا فضل اللہ کو تحریک طالبان پاکستان کا امیر مقرر کردیا ہے، ان کے بارے میں عام رائے یہ ہے کہ وہ مذاکرات کے خلاف ہیں۔ مولوی فضل اللہ کے کالعدم تحريک طالبان کا سربراہ بننے کے بعد خير کی تمام اميديں دم توڑ گئیں، تجزيہ کار کہتے ہيں حکومت کو معاہدے توڑنے والوں سے مذاکرات کے فيصلے پر نظرثانی کرنی چاہيئے۔ تجزيہ کار کہتے ہيں مولوی فضل اللہ کے سربراہ بننے سے صورت حال غير يقينی ہوگئی ہے اور اب طويل عرصے تک مذاکرات شروع ہونے کا امکان نہيں۔ تجزيہ کاروں کے مطابق مولوی فضل اللہ پاکستان کے ساتھ امريکا کو بھی مطلوب ہے اور وہ اسے نشانہ بنانے کی بھی کوشش کريں گے۔ تجزيہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان سے مولوی فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کرتا رہا اور اب ايک پھر يہ مطالبہ کيا جائے گا

تبصرے بند ہیں.