ڈی آئی خان سینٹرل جیل پر دہشت گرد حملے کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

ڈی آئی خان…ڈیرہ ا سماعیل خان سینٹرل جیل پر دہشت گرد حملے کی رپورٹ انٹیلی جنس اداروں نے وزیر اعظم نواز شریف کو پیش کردی، رپورٹ کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی ایک روز پہلے کی اطلاع کے باوجود خیبر پختون خوا انتظامیہ حفاظتی انتظامات میں مکمل ناکام رہی۔ وزارت داخلہ نے جیل پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی۔ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے باوجود جیل پر حملہ ہوا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے حملہ روکنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ یہ ہیں ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر دہشت گرد حملے کی اس رپورٹ کے نکات جو انٹیلی جنس اداروں نے وزیر اعظم کو پیش کی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کی اطلاع پر صوبائی حکام نے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا اور جیل کا دورہ بھی کیا ، لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے حملہ روکنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ دوسری جانب انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اس حملے کی اطلاع ایک ہفتے پہلے ہی مل چکی تھی،چار روز قبل آئی ایس آئی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں سمیت پولیس اور جیل حکام نے ایک اجلاس بھی کیا تھا ،اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ ایک کالعدم تنظیم جیل میں اپنے ساتھی قیدیو ں کو رہا کرانے کے لیے 29جولائی کوسینٹرل جیل پرحملہ کرسکتی ہے اور حملے سے ایک روز قبل کالعدم تنظیم کے قیدی جیل میں ہنگامہ بھی کریں گے لیکن حیرت انگیز طور پر تمام تر پیشگی اطلاعات کے باوجودپولیس، جیل حکام اور سول انتظامیہ حملہ روکنے میں ناکام رہی اور فوج کی مدد بھی حملہ ہونے کے بعد طلب کی گئی، انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق نیشنل کرائسس مینجمنٹ نے اس سلسلے میں 28جولائی کو خیبرپختونخوا کے اعلیٰ حکام، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا،آئی جی جیل خانہ جات، کمانڈنٹ فرنٹیر کانسٹیبلری کو ایک خط بھی لکھا، جس میں ڈیرہ اسماعیل خان جیل اور ڈی پی او ڈی آئی خان پر خودکش حملے کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا تھا،سانحہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں غفلت برتنے پر ایس پی اورڈی ایس پی سمیت 27 اہلکار معطل کردیئے گئے۔ واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔

تبصرے بند ہیں.