پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو مقدمہ سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی اگر کسی دوسرے مقدمہ میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری رہا کر دیا جائے۔جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا، پرویز الٰہی کو گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں کرپشن کیس سے ڈسچارج کیا گیا تھا، پرویز الٰہی پر ایک ارب روپے کی کرپشن کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ عدالت سے رہائی کے احکامات کے بعد پرویز الٰہی کو دوسرے کیس میں گرفتار کیا گیا، یہ فیصلہ میرٹ کے برعکس آیا، ہم فیصلے کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، ہم پرویز الٰہی کی بریت پر اپیل کریں گے۔اینٹی کرپشن کے مطابق چودھری پرویز الٰہی کو گوجرانوالہ میں درج مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے، انہیں جلد گوجرانوالہ منتقل کر دیں گے۔اس سے قبل ڈرامائی انداز میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو ضلع کچہری عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کے14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پرویزالہیٰ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو نقصان پہنچایا، جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے وکلا کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.