پی سی بی آئین کی معطلی اور عہدیداران کو کام سے روکنے کیلئے آئینی پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر

ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی جانب سے فریقین کو نوٹسز جاری

اسلام آباد(آن لائن)بورڈ آف گورننس پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق رکن شکیل شیخ اور رکن بورڈ آف گورننس نعمان بٹ کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کو معطل اور عہدیداران کو ان کے کام سے روکنے کیلئے ایک آئینی پٹیشن سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کردی گئی ہے۔

یہ آئینی پٹیشن آئین کی دفعہ 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے اور اس کا ڈائری نمبر (8283/2020)جاری کردیا گیا،آئینی پٹیشن معروف وکیل محمد اسد راجپوت کے ذریعے دائر کی گئی ہے جس پر ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی جانب سے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں ۔درخواست میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس کے چیئرمین ، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی ، چیف ایگزیکٹو آفس (پی سی بی)، بورڈ آف گورننس کے تمام ممبران چیف آپریٹنگ آفیسر سلیمان نصیر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں پی سی بی کے لائیوسٹریمنگ میڈ یا رائٹس کے حوالے سے ٹیک فرنٹ انٹرنیشنل کیساتھ معاہدے میں جواء بازی کو چیلنج کیا گیا ہے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ پٹیشن کا فیصلہ تک فریقین کو ان کے آفیشل حیثیت سے فرائض کی انجام دہی سے روکا جائے ۔درخواست میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی گئی ہے کہ یہ حکم صادر کیا جائے کہ پٹیشنرز اور پاکستانی شہریوں کے بنیادی حقوق کی فریقین کی جانب سے بالخصوص غیر جمہوری اور غیر شفاف انداز میں پی سی بی کے 2019ء کے آئین کے نفاذ کے ذریعے کسی طور پر خلاف ورزی کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کی جانی چاہیے ،پی سی بی کا آئین 2019ء (19-08-2019 کی تاریخ کا نوٹیفیکیشن)کالعدم ، غیر قانونی قرار اور منسوخ کیا جائے جبکہ درخواست میں بنائے گئے فریقین کو ان کے عہدوں سے معطل کیا جائے اور اس پٹیشن کے فیصلے تک پی سی بی کے روز مرہ امور کو احسن اور منظم انداز میں چلانے کے لئے ایک باڈی /فورم /کمیٹی تشکیل دی جائے ۔

تبصرے بند ہیں.