لندن (نیٹ نیوز)انسانی زندگی کی کتاب کو ظاہر کرنے والا ڈی این اے ( ڈی آکسی رائبو نیوکلیئک ایسڈ) کی مرغولہ دار سیڑھی والی (ڈبل ہیلکس) ساخت سے تو ہم سب واقف ہیں جس کے دو ڈانڈوں سے چار مختلف اساس (بیس) جڑی ہوتی ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر پہلی مرتبہ ایک صحتمند شخص کے خلیے میں ایسا ڈی این اے دیکھا گیا ہے جس میں دو کی بجائے چار لڑیاں یا سرے موجود ہیں۔اس سے قبل تجربہ گاہوں میں تھوڑی دیر کے لیے ایسے چار لڑیوں والے ڈی این اے بنائے جاچکے ہیں اور کینسر کے کچھ مریضوں میں بھی ایسا ہی بگڑا ہوا ڈی این اے دیکھا گیا ہےتھا لیکن بالکل تندرست شخص میں پہلی مرتبہ اس کا مشاہدہ ہوا ہے۔لندن میں واقع امپیریئل کالج کے سائنسدان، مارکو ڈی اینتونیو نے کہا، ’ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم نے چار لڑی والا ڈی این اے دیکھا ہے جس کے بعد ہمیں ڈی این اے کی حیاتیات کے بارے میں بالکل نئے سرے سے سوچنا ہوگا۔
نیا ڈی این اے
تبصرے بند ہیں.