پہلی سہ ماہی : پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 26 فیصد کم ہو

پاکستانی حکومت کی جانب سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے دعووں اور کوششوں کے باجود موجودہ مالی سالی کی پہلی سہ ماہی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 26 فیصد کمی آئی ہے۔

اسلام آباد (ویب ڈیسک) جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے مرکزی بنک کے اعدادو شمار سے پتہ چلا ہے کہ ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاری 169.5 ملین ڈالرز رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران ہونے والے ایف ڈی آئی کے مقابلے میں 26.6 فیصد کم رہی۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اس کمی کی وجہ سے حکومت پر نہ صرف قرضوں کی ادائیگی کے سلسلے میں دباو بڑھے گا بلکہ اسے روزگار کے مواقع مہیا کرنے میں بھی چیلنجز کا سامنا ہو گا۔ مرکزی بنک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موجود غیر ملکی سرمایہ کار یہاں سے حاصل ہونے والے منافع کو بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں کیونکہ وہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کا خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔ اس کے علاوہ تجارتی خسارے میں اضافہ بھی حکومت کے لیے خطرے کی ایک اور گھنٹی ہے۔ تاہم پاکستان کے 13 ارب سے زائد کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر اب تک موجودہ صورتحال سے متاثر نہیں ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہ ہوا اور تجارتی خسارے میں بھی کمی نہ آئی تو اس کے منفی اثرات سے پاکستان کے غیرملکی زر مبادلہ کے ذخائر بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ حکومتی عہدیدار غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی بڑی وجہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کو ٹھہراتے ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.