پرویز مشرف کا غداری کے مقدمے کیلئے قائم خصوصی عدالت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

سابق صدر پرویز مشرف نے غداری کے مقدمے کےلئے تشکیل دی جانے والی خصوصی عدالت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے غداری کے مقدمے کے لئے قائم خصوصی عدالت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پرویز مشرف آئندہ 2 روز میں سپریم کورٹ میں رٹ دائر کریں گے، جس میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ ایمرجنسی کا فیصلہ بطور آرمی چیف کیا تھا اس لئے ان کے خلاف مقدمہ سول عدالت میں نہیں چلایا جاسکتا۔ اس سلسلے میں پرویز مشریف نے ظفر عباس نقوی کو ایڈوکیٹ آن ریکارڈ مقرر کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مقدمے کی سماعت کے لیے تین رکنی خصوصی عدالت تشکیل گئی ہے۔ عدالت کی سربراہی سندھ ہائی کورٹ سے جسٹس فیصل عرب کریں گے جبکہ دیگر دو ارکان میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس یاور علی اور بلوچستان ہائی کورٹ کی جسٹس طاہرہ صفدر شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سابق صدرپرویزمشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے اورموجودہ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹ کراقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اورسپریم کورٹ نے بھی پرویز مشرف کے اس اقدام کی توثیق کردی تھی تاہم پرویزمشرف نے 3 نومبر 2007 کو ایک بار پھر آئین معطل کرکے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی لیکن اس بار سپریم کورٹ نے اس اقدام کو غیرآئینی اورغیرقانونی قراردے دیا تاہم اس کے بعد جن ججز نے پی سی او کے تحت حلف نہیں اٹھایا ان کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.