سرتاج عزیز کی یقین دہانی کے باوجود ڈرون حملہ ہنگو میں نہیں دراصل ان ہی پر ہوا، خورشید شاہ

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سرتاج عزیز کی ڈرون حملے رکنے کی بات غلط ثابت ہوئی، امریکی ڈرون حملے رکنے کے بجائے بڑھ گئے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا حکومت سفارتی ذرائع کا درست استعمال نہیں کر پارہی، حکومتی خارجہ پالیسی پرشکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں۔وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں بیان کے بعد ڈرون حملہ حکومت کے لئے چیلنج ہے، ڈرون حملے نہ ہونے کے حکومتی اعلان کے فوراً بعد ڈرون حملہ ہوگیا، جن سے مذاکرات ہونے ہیں اب وہ کیسے یقین کریں گے؟ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ حکومتی اعلانات غلط ثابت ہوئے ڈرون حملوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہوچکا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ڈرون حملہ ہنگو میں مدرسے پرنہیں سرتاج عزیز پر ہوا ہے۔ دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی نے بھی ہنگو میں ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرتاج عزیز کی جانب سے قوم کو ڈرون حملے بند ہونے کی نوید محض خام خیالی ثابت ہوئی، سرتاج عزیز نے دراصل قوم کو یہ کہہ کر دھوکا دیا ہے کہ امریکا نے طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مزاکرات تک ڈرون حملے نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

تبصرے بند ہیں.