کراچی: سابق صدر و آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے اپنے قریبی رفقاءسے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے آئندہ ایام پاکستان میں گزارنا چاہتے ہیں۔وہ وطن فوری واپسی چاہتے ہیں۔اس خواہش کے بعد ان کے قریبی رفقاء متحرک ہوگئے کہ وہ پس پردہ رابطوں میں وفاق و مقتدر حلقوں سے اس بات کا اظہار کررہے ہیں وہ پرویز مشرف کی پاکستان واپسی کی راہ میں حائل رکاٹوں اور قانونی معاملات کو فوری دور کریں۔اگر اس معاملے میں کوئی پیش رفت ہوئی تو امکان ہے کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی کے لیے کوشش شروع ہوسکتی ہیں۔اس حوالے سے رابطہ کرنے پر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی ڈاکٹر محمد امجد نے بتایا کہ پرویز مشرف ان دنوں شدید علیل ہیں۔ان کو Amyloidosis امائلائیڈوسسں کامرض لاحق ہے۔وہ دبئی کے اسپتال میں داخل ہیں۔ وہ وینٹی لیٹر پر نہیں ہیں۔تاہم بیماری خطرناک سطح پر ہے۔ڈاکٹر امجد نے تصدیق کی کہ پرویز مشرف فوری وطن واپسی کے خواہش مند ہیں۔ان کے اہل خانہ سابق صدر مشرف کی واپسی کے لیے فوری اقدام کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے اہم ساتھی اور چاہنے والے سابق صدر کی وطن واپسی کے لیے اپنے طور پر اہم حکومتی اور طاقتور حلقوں سے رابطوں میں کوشش کررہے ہیں کہ پرویز مشرف کو وطن واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ میں وفاقی حکومت اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پرویز مشرف کو فوری وطن واپس لانے کے تمام اقدامات ہنگامی طور پر کریں تاکہ مشرف اپنی زندگی کے بقیہ ایام وطن عزیز میں گزارسکیں ۔مجھے امید یے کہ پرویز مشرف کی اس خواہش کا وفاقی حکومت اور آرمی چیف کا احترام کریں گے اور اس کو پورا کیا جائے گا۔وفاقی حکومت کے ایک اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پرویز مشرف کے اہل خانہ نے وطن واپسی کے لیے باضابطہ رجوع کیا تو قانونی اور دیگر امور کا جائزہ لے کر اس کا جواب دیا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.