پختونخوا:اتحادیوں کوشکست،مینڈیٹ تبدیلی کی روایت برقراررہی

پشاور: خیبرپختونخوا کے ووٹروں نے مسلسل تیسری مرتبہ اپنا مینڈیٹ تبدیل کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ایم ایم اے اور اے این پی و پیپلزپارٹی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو صوبے سے قومی و صوبائی اسمبلی کی اکثریتی نشستیں جتوا کر قومی اسمبلی میں اپوزیشن جبکہ صوبے میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں لاکھڑا کردیا۔ صوبے کی عوام نے اپنی روایت ہی کو برقراررکھتے ہوئے ایم ایم اے کی طرح سابق حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا بھی ایک کے بعد دوسرے الیکشن میں صفایا کردیا، خیبرپختونخوا میں 2002ء کے انتخابات میں دینی جماعتوں پر مشتمل اتحاد متحدہ مجلس عمل نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 124کے ایوان میں69 نشستیں حاصل کرتے ہوئے صوبے میں حکومت بنائی تھی تاہم 2008ء کے انتخابات میں صوبے کے عوام نے ایم ایم اے کے سکڑ کرجے یو آئی تک محدود ہونے والے اتحاد کو مسترد کردیا۔تاہم اس کے باوجود یہ 10 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور اسی بل بوتے پراکرم خان درانی اپوزیشن لیڈر بننے میں کامیاب رہے تھے، اب 2013 ء کے عام انتخابات میں عوام نے سابق حکومت کے اتحاد میں شامل جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلزپارٹی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے جس کے باعث مذکورہ جماعتیں ’’ننھی منی ‘‘ اپوزیشن میں تبدیل ہوگئی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.