پاکستان میں گزشتہ سال41ہزار پرانی گاڑیاں برآمد؛ آٹو سیکٹر کے تحفظات ڈیلرز نے مسترد کر دیے

کراچی: مقامی آٹو انڈسٹری نے گزشتہ سال کے دوران 41ہزار 257 استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے مقامی صنعت میں سرمایہ کاری کیلیے خطرہ قرار دیا اور ہزار سی سی سے کم طاقت کی ری کنڈیشنڈ درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹی میں 20فیصد اضافے، منی وینز کی ایج لمٹ 5 سال سے کم کرکے 3 سال کرنے اور ہائی برڈ گاڑیوں کی امپورٹ پر 50 فیصد ڈیوٹی ری بیٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تاہم استعمال شدہ گاڑیوں کے درآمد کنندگان اور ڈیلرز نے گاڑیوں کی امپورٹ پر تحفظات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعمال شدہ درآمدی گاڑیاں معیار کے لحاظ سے مقامی سطح پر تیار کی جانیوالی گاڑیوں سے بہتر ہیں، یہی وجہ ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں بالخصوص چھوٹی گاڑیوں کی طلب بڑھ رہی ہے۔

تبصرے بند ہیں.