پاکستان ماریشس کوہنرمندلیبرفراہم کرے گا،آغاسعید

کراچی: ماریشس کو صنعتی شعبے کے پاکستانی ہنرمندوں کی خدمات فراہم کرنے اور باہمی تعاون کے دوسمجھوتوں پرجلد دستخط کردیے جائیں گے۔ جبکہ دونوں ممالک کے درمیان پریفرینشل ٹریڈ ایگریمنٹ کے مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے ماریشش میں قائم پاکستانی سفارتخانہ سرگرم عمل ہے۔ چند ماہ قبل ہی ماریشس میں تعینات ہونے والے پاکستان کے کمرشل قونصلر آغا سعید احمد نے بتایا کہ انہوں نے ماریشس کی حکومت اور وزارت تجارت کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد ماریشس کے لیے پاکستان سے میٹ ایکسپورٹ کی اجازت حاصل کرلی ہے لہٰذا اب پاکستانی گوشت کے برآمدکنندگان کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے فوائد حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ماریشس میں 2ماہ قبل پہلی بار 13 ٹنسندھڑی آم پاکستان سے درآمدکیا گیا جس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے اور درآمدکنندگان دیگر اقسام کے پاکستانی آم کی درآمدات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مغربی میڈیا کے پاکستان مخالف پروپیگنڈوں کے باوجود پہلی بار ماریشس کا27 رکنی تجارتی وفد ایکسپو پاکستان میں شرکت کررہا ہے جن میں ٹیکسٹائل، فرنیچر، فوڈ، سیاحت سمیت دیگر متعدد شعبوں کے سرکردہ نمائندے شامل ہیں، اس نمائندہ وفد کی آمد سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ماریشس پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کوفروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماریشس میں پاکستانی باربی کیو کو زبردست پزیرائی حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز ہی ماریشس کے ایک سرمایہ کار نے ایک پاکستانی باربی کیو چین کے ساتھ جوائنٹ وینچر کے تحت ماریشس میں ریسٹورنٹ قائم کرنے کا معاہدہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ فی الوقت پاکستان سے ماریشس کے لیے برآمدات کی مالیت صرف30ملین ڈالر تک محدود ہے، ماریشس پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے افریقہ کا گیٹ وے ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماریشس کا ایک سرمایہ کار پاکستان کے ساحلی علاقوں ٹھٹھہ، جیوانی یا گڈانی میں ان لینڈ فش فارمنگ میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہا ہے اور اس حوالے سے 7 اکتوبر کو ایک وڈیوکانفرنس بھی ہوگی۔ ایکسپوپاکستان میں شرکت کرنے والے ماریشس کے ایک درآمدکنندہ نے بتایا کہ وہ اپنے ملک میں پاکستان سے مختلف نوعیت کے پروڈکٹس درآمد کرنے کے خواہشمند ہیں بشرطیکہ ایئرفریٹ ریٹ میں کمی کی جائے یا پھر براہ راست شپنگ سروس کو بہتر کیا جائے۔

تبصرے بند ہیں.