لاہور – ریلوے پولیس نے ٹرین میں خاتون سے زیادتی کے ملزمان کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی ریلویز فیصل شاہکار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرین میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے الزام میں 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کارروائی کا سن کر چھپ گئے تھے، جن مین سے 2 ملزمان نے اپنا موبائل فون بھی بند کردیا تھا اس صورتحال میں ملزمان کی گرفتاری ایک چیلنج تھا جس کے باوجود تینوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار کیے گئے ملزمان کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقہ اورنگی ٹاؤن کی رہائشی خاتون کو دورانِ سفر زکریا ایکسپریس کے ٹکٹ چیکر، انچارج اور ایک شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، یہ ٹرین نجی شعبے کے زیر انتظام چلائی جا رہی ہے جس میں خاتون اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی جا رہی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون کے شوہر نے ڈیڑھ ماہ قبل اسے طلاق دی اور وہ اپنے بچوں سے ملنے 26 مئی کو مظفر گڑھ پہنچی، 27 مئی کو واپس زکریا ایکسپریس کے ذریعے کراچی کے لیے روانہ ہوئی، اسٹیشن پر خاتون کو ٹکٹ نہ ملا تو ٹرین میں اکانومی کلاس کا ٹکٹ بنوا کر سفر شروع کر دیا۔
ایف آئی آر سے معلوم ہوا کہ ٹرین جب روہڑی سے روانہ ہوئی تو نجی شعبے کے ٹکٹ چیکر زاہد نے خاتون کو کہا کہ وہ اس کو اے سی بوگی کی برتھ لے کر دے سکتا ہے اور اس نے انچارج عاقب سے ملوایا اور اے سی بوگی کے ایک کمپارٹمنٹ میں لے گیا جہاں اس نے خاتون سے دست درازی کی، خاتون نے وہاں سے اکانومی بوگی میں جانے کی کوشش کی جس پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا، اس دوران انچارج آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی، اس کے جانے کے بعد ایک اور شخص کمپارٹمنٹ میں آیا اور اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔
بتایا گیا کہ متاثرہ خاتون نے کراچی اسٹیشن پر پہنچ کر پولیس کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا جس پر تھانہ ریلوے پولیس کراچی سٹی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور بعد ازاں ڈی ایس پی ریلوے ملتان حماد حسن مرزا نے دعویٰ کیا کہ واقعے میں نامزد تینوں ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں، ان ملزمان کو سمندری، جہانیاں اور شورکوٹ سے گرفتار کیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.