ٹرمینل چارجز، رائلٹی اور ٹیکس بھرمار کے باوجود درآمدی ایل پی جی کا مارکیٹ شیئر36فیصد پر پہنچ گیا

کراچی:  پاکستان میں توانائی کے بحران بالخصوص قدرتی گیس کی قلت کا مقابلہ کرنے کے لیے لکویڈ پٹرولیم گیس اہم کردار ادا کررہی ہے۔ سال 2014کے مقابلے میں سال 2015کے دوران ایل پی جی کی کھپت میں 74فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

مقامی سطح پر پیدا ہونے والی ایل پی جی کی سرکاری سطح پر سرپرستی کے باوجود درآمدی ایل پی جی کے مارکیٹ شیئر میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ سال 2014 سے ایل پی جی کی مجموعی کھپت میں درآمدی گیس کا مارکیٹ شیئر تین سال کے دوران 12فیصد سے بڑھ کر 36فیصد کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ایل پی جی کے درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کی درآمد پر عائد بھاری اور امتیازی ٹیکسوں کا خاتمہ کرکے عوام کو مزید سستی ایل پی جی فراہم کی جاسکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.