وینزویلا کی ملکہ حسن جینزس کارمونا گولی لگنے سے ہلاک

وینزویلا میں ہونے والے ایک حکومت مخالف مظاہرے میں گولی لگنے سے ملکہ حسن جینزس کارمونا ہلاک ہو گئیں۔ ملکہ حسن کی ہلاکت کے بعد صدر نیکولس ماڈورو کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک میں شدت آ گئی، مظاہرین کا صدر سے حکومت چھوڑنے کا مطالبہ

کراکس: (آن لائن) وینزویلا میں اپوزیشن رہنما لیو بولڈو لوبیز کی حمایت اور حکومت کی مخالفت میں نکالے گئے ایک جلوس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ملکہ حسن جینزس کارمونا ہلاک ہو گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 22 سالہ کارمونا کو گولی اس وقت لگی جب وہ فالنسیا شہر میں حکومت کے خلاف ایک احتجاجی ریلی میں شریک تھی۔ اس دوران نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے ریلی پر فائرنگ کی گئی۔ ایک گولی کارمونا کے سر میں لگی جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔ ڈاکٹروں کی بھرپور کوشش کے باوجود وہ جاںبر نہ ہو سکی اور دس گھنٹے کی موت وحیات کی کشمکش کے بعد انتقال کر گئی۔ جینیز کارمونا وینزویلا میں سوشل سائنسز کی طالبہ ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کی مشہور فیشن ماڈل تھی۔ چھ ماہ بعد وہ سوشل سائنسز کی ڈگری لینے والی تھی تاہم اس کے تمام خواب ایک گولی نے چکنا چور کر دیے۔ کارمونا کو پچھلے سال ریاست “کارابوبو” سے مس یونیورس منتخب کیا گیا تھا۔ وہ رواں سال بھی وینزویلا سے عالمی مقابلہ حسن میں شرکت کے لئے پر تول رہی تھی۔ ادھر وینزویلا میں حکومت کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک کم سے کم چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن مقامی اخبارات کی جانب سے ان کی کوئی موثر انداز میں خبر دی گئی ہو حتیٰ کہ اداکارہ کارمونا کی موت کی خبر بھی نظر انداز کر دی گئی۔ حکومتی دبائو کے شکار میڈیا نے چھوٹی سی خبر کے ساتھ کارومونا کی موٹر سائیکل پر اٹھائے ہسپتال لے جاتے ہوئے جو تصویر شائع کی ہے اس کے نیچے”وینزویلا کی ندا سلطان” لکھا گیا۔ ندا سلطان ایران کی متحرک سماجی خاتون رہ نما تھیں جو 2009ء کو سابق صدر محمود احمدی نژاد کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے جان بحق ہو گئی تھی۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق مشہور فیشن ماڈل اور ملکہ حسن کی ہلاکت کے بعد صدر نیکولس ماڈورو کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک میں شدت آ گئی ہے اور حکومت مخالف رہ نمائوں نے صدر سے حکومت چھوڑنے کا مطالبہ مزید تیز کر دیا ہے۔ ادھر وائٹ ہائوس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ وینزویلا میں پرتشدد مظاہرے افسوسناک ہیں۔ حکومت اپوزیشن رہ نمائوں کے مطالبات فوری پورے کرے اور گرفتار کیے گئے تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کرے۔

تبصرے بند ہیں.