وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زندہ جانور درآمد کرنے کی اجازت دیدی

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے امریکا، ہالینڈ، کینیڈا اور بیلجیئم سے زندہ جانور درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ امریکا نے حکومت پاکستان سے جانوروں کی درآمد پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسلام آباد: () اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کی تجویز پر اسرائیل کے سوا ایسے تمام ممالک سے زندہ مویشیوں کی درآمد پر عائد کردہ پابندی ختم کر دی جہاں میڈ کاو نامی بیماری کا کوئی خطرہ موجود نہیں۔ ان میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، بیلجیم، ہالینڈ اور کنیڈا بھی شامل ہیں۔ تاہم ان ممالک سے جانوروں کی گوشت اور ہڈیاں ملی فیڈ درآمد کرنے پر پابندی برقرار رہے گی۔ پاکستان نے ان تمام ممالک سے زندہ جانور منگوانے پر 2001 میں پابندی عائد کی تھی تاہم گزشتہ گیارہ سال کے دوران جانوروں کی بیماری کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ ای سی سی نے سی این جی سلینڈرز، کٹس اور دیگر متعلقہ سامان درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی۔ اجلاس میں اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کیلئے ڈیڈ لائن میں 31 اکتوبر تک توسیع کر دی گئی۔ زرائع کے مطابق یہ فیصلہ بااثر شوگر مافیا کے دباو پر کیا گیا۔ چینی کی برآمد کیلئے شپمینٹ کا دورانیہ بھی 45 روز سے بڑھا کر 90 دن جبکہ ایڈوانس ڈیپازٹ جمع کرانے کی رقم 25 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دی گئی۔ 90 دن کے اندر برآمد کا کوٹہ پورا کرنے والے برآمدکنندگان کی ایڈوانس رقم ضبط نہیں کی جائے گی۔ ای سی سی نے شمالی وزیرستان آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز کو فوری طور پر 60 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی بھی منظوری دی جس پر 2 ارب 28 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ گندم کی تقسیم کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے وزیر سیفرون عبدالقادر بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسانوں کو پچاس کلو یوریا کھاد کی بوری پر بیس روپے سبسڈی دی جائے گی۔ –

تبصرے بند ہیں.