وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونےوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مبینہ آڈیو لیکس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گفتگو پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران مبینہ آڈیو لیکس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، سیاسی امور اورآڈیو لیکس پر بحث کے دوران سرکاری حکام کو اجلاس کے دوران باہر بھیج دیا گیا۔ذرائع کے مطابق نئے ایس او پیز پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، شرکا کے موبائل فون اور سمارٹ آلات لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ کابینہ ارکان کو موبائل فونز اور سمارٹ واچز ہال سے باہر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ اجلاس سے قبل تمام شرکاء نے اپنے موبائل فون باہر جمع کرا دیئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے ریکوڈک کیس پر ریفرنس بھیجنے کی اجازت دیدی۔ کابینہ میں ریفرنس بھیجنے پر تفصیلی بحث ہوئی، وزارت قانون کی طرف سے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے ذریعے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ریکوڈک پر ہونے والے سیٹلمنٹ معاہدے پر سپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے بجلی کی بچت اور پیداوار سے متعلق عملدرآمدی لائحہ عمل کی سمری موخر کر دی۔
تبصرے بند ہیں.