وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ خیبرپختونخوا میں 35 سے زائد گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹر جنرل آف خیبر پختونخوا کے آڈٹ رپورٹ کے مطابق غیرضروری اخراجات اورشاہ خرچیوں کی مد میں صوبائی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ بیورو کریسی نے وزیراعلیٰ کو بےخبررکھ کرفنڈزنکالے۔ بیورو کریسی کی شاہ خرچیوں سے خزانہ کو 25 کروڑ52 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ فنڈز سے نکالے گئے 17 کروڑ روپے سے زائد کا ریکارڈ بھی موجود نہیں۔رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع کا فنڈ بندوبستی اضلاع میں خرچ کیا گیا۔ 76لاکھ 50 ہزار روپے قبائلی اضلاع کی بجائے بندوبستی اضلاع میں تقسیم کئے گئے۔ فنڈ سے نکالے گئے 17 کروڑ روپے کی تصدیق نہ ہوسکی۔ دھوکہ دہی سے ایک کروڑ 81 لاکھ سے زائد روپے نکلوائے گئے۔دنیا نیوز کوموصول ہونیوالی رپورٹ کے مطابق اضلاع کے فنڈ میں 2 کروڑ 12 لاکھ روپے کے مشکوک اخراجات شامل ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال اعزازیہ کے نام پرخزانے سے دھوکہ دہی کر کے فنڈز نکالے گئے۔ اعزازیہ کی مد میں 78 لاکھ روپے 35 سے زائد ملازمین کو دیئےگئے جبکہ 35 ملازمین کے نام ہیومن ریسورس ڈیٹا میں موجود ہی نہیں ہیں۔
تبصرے بند ہیں.