ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ،صنعتی حلقوں کی مخالفت

کراچی: ِِصنعتی حلقوں نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں مزید ایک فیصد اضافہ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ٹیکسٹائل سیکٹر کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیدیا ہے، صنعتی حلقوں کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر پہلے ہی توانائی بحران اور فنڈز کی کمی کا شکار ہے،سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ سے ٹیکسٹائل صنعت مشکلات کا شکار ہوگئی ہے،ان کا کہنا ہے کہ ریفنڈز کی مد میں برآمدی صنعت کے اربوں روپے پہلے ہی حکومت کے ذمہ واجب الادا ہیں۔صنعتی حلقے کہتے ہیں کہ سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ سے ان کی رقم کا بڑا حصہ ریفنڈ کی صورت میں رک جائیگا،اس کے علاوہ صنعتی پیداواری قیمتیں بڑھیں گی،برآمدات کا حجم کم کرنے اور غیرقانونی طریقہ سے کام کرنے اور کروانے کا سلسلہ پروان چڑھے گا،حکومت ٹیکس وصولی کے اہداف حاصل کرنے میں ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگی۔ موجودہ حالات میں پیداواری لاگت میں اضافہ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے بڑا مسئلہ ہے،سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ ختم کرنے جیسے اقدامات قومی معیشت اور برآمدات تباہی کے دہانے پر لے جانے کا باعث بن سکتے ہیں۔صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ ٹیکس اور برآمدی پالیسی بنانے سے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے،تاکہ ٹیکس وصولی کے عمل کو تقویت مل سکے۔

تبصرے بند ہیں.