اس فیچر کے تحت بھیجی جانیوالی تصویر یا ویڈیو ایک بار کھلنے کے بعد چیٹ سے مکمل طور پر غائب ہوجاتی ہے۔
مگر اس فیچر میں ایک سکیورٹی کمزوری موجود تھی اور وہ تھی ویو ونس کے تحت بھیجی جانے والی تصاویر کا اسکرین شاٹ لینا ممکن تھا۔
مگر اب میٹا کی زیرملکیت ایپ نے اس فیچر کو زیادہ بہتر بنایا ہے اور اب ویو ونس میسجز کے اسکرین شاٹ لینا ناممکن بنا دیا ہے۔
WABetaInfo کی رپورٹ کے مطابق یہ فیچر ابھی تمام صارفین کو دستیاب نہیں بلکہ بیٹا ورژن میں دیا گیا ہے۔
اس نئی تبدیلی کے بعد اگر کوئی ویو ونس میسج کا اسکرین شاٹ لینے کی کوشش کرے گا تو اس کے سامنے ایک پوپ اپ میسج آئے گا جس میں لکھا ہوگا کہ آپ سکیورٹی پالیسی کے تحت اسکرین شاٹ نہیں لے سکتے۔
یہاں تک کہ تھرڈ پارٹی ایپ سے بھی ایسے پیغامات کا اسکرین شاٹ لینا ممکن نہیں ہوگا۔
اسی طرح ویو ونس میڈیا فائل (ویڈیو یا آڈیو) اوپن کرنے پر آپ اسے ریکارڈ بھی نہیں کرسکیں گے۔
البتہ واٹس ایپ کی جانب سے فائل بھیجنے والے صارف کو اس سے آگاہ نہیں کیا جائے گا کہ اس کے دوست نے اسکرین شاٹ لینے کی کوشش کی ہے۔
چونکہ ابھی اس فیچر کی آزمائش بیٹا ورژن میں کی جارہی ہے تو تمام صارفین تک اس کی رسائی میں چند ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ویو ونس کو متعارف کراتے ہوئے واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اس فیچر کو حساس معلومات جیسے وائی فائی پاس ورڈ کی تصویر بھیجنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مگر اسکرین شاٹ لینے کے باعث صارفین کی سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا جس کی روک تھام اب کی جارہی ہے۔
تبصرے بند ہیں.