نیٹو کے انخلا سے پاکستان میں شدت پسندی بڑھے گی

پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی کے حوالے سے سرکاری دستاویزات میں خبردار کیا گیا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد پاکستانی طالبان کی طرف سے کارروائیوں میں مزید شدت آسکتی ہے۔ خیبر پختونخوا کے ہوم انڈ ٹرائبل افیئرز ڈپارٹمنٹ کے انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی چیک میٹنگ ٹیررازم کے 35 صفحات پر مشتمل دستاویزات میں واضح کیا گیا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے پاکستان پربراہ راست اثرات پڑینگے اورجو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی پاکستان میں حالات خودبخود ٹھیک ہوجائیں گے وہ غلطی پرہیں ۔ دستاویزات کے مطابق حکام نے یکے بعد دیگرے منعقد ہونیوالوں اجلاسوں میں وزیر اعظم نواز شریف پرزوردیا گیا ہے کہ وہ افغانستان سے امریکی انخلا کی صورت میں پڑنے والے اثرات کو زائل کرنے کیلیے افغانستان پالیسی کے سول ملٹری کنٹرول کواپنے ہاتھ میں لیں ۔دستاویزات کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس سیاسی قیادت اوردیگر اسٹیک ہولڈرزکا ایک بڑا حصہ یہ سمجھتا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاکے بعد پاکستان میں عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر عام زندگی بسرکرنا شروع کردینگے تاہم ایسا نہیں ہوگا اور یہ خام خیالی ہے افغانستان کے طالبان پاکستان کے قبائلی علاقوں اور پاکستانی طالبان نظریاتی احساس کی بنیاد پرافغانستان کو اپنا اپنا اسٹرٹیجک پوزیشن قراردے رہے ہیں ۔

تبصرے بند ہیں.