نگران چیئرمین نے مستقل بننے کی کوشش شروع کر دی

لاہور: نگران چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے مستقل بننے کی کوشش شروع کر دی۔ وہ عدالتی مسائل کے حل کیلیے6 رکنی ریجنل کمیٹی تشکیل دینا چاہتے ہیں،اس میں3 سابق اور3 موجودہ ایسوسی ایشن سربراہان کو نمائندگی دی جائے گی، منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلیے گورننگ بورڈ کے ارکان سے تجاویز پر ہاں یا ناں میں جواب طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تقرری کے روز اول سے مختلف عدالتی معاملات میں الجھنے والے نجم سیٹھی اپنے اختیارات پر بندشیں توڑنے کیلیے بے تاب ہیں، ایک کوشش ایسی6 رکنی کمیٹی کی تشکیل بھی ہے جو مختلف عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکے گی۔اس منصوبے کو مکمل کرنے کیلیے انھوں نے گورننگ بورڈ کے ارکان کو بھی ریفرنڈم نما تجاویز بھجوا کرہاں یا ناں میں جواب دینے کے لیے کہا۔ سرکلر میں تمام ریجنل عبوری کمیٹیزکو ختم یا تحلیل، انتظامی امور پی سی بی کے سپرد کرنے، جن آفیشلز کی مدت ختم ہو چکی انھیں فارغ کر کے ماضی اور حال کے 3،3 عہدیداروں پر مشتمل اعزازی مشیروں کی نامزدگی جیسی تجاویز شامل ہیں، کمیٹی ڈسٹرکٹ، ریجنل اور ڈومیسٹک سطح کے مختلف مسائل حل کرنے میں مدد دے گی۔ذرائع کے مطابق گورننگ بورڈ کے بیشتر ارکان نے اس طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ چند کا خیال ہے کہ نجم سیٹھی کا یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آسکتا ہے کیونکہ انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں بڑے اقدامات سے روکا گیا ہے۔ دیگر کا کہنا ہے کہ ریجن کے 6 سربراہان کو معاملات میں مداخلت کا موقع دینے سے گورننگ بورڈ کا کردار ختم ہو جائے گا۔ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ ماضی کے ریجنل صدور کو آئندہ الیکشن میں اپنے دوبارہ انتخاب کی راہ ہموار کرنے کا موقع ملے گا، جواب میں وہ نجم سیٹھی کو مستقل چیئرمین منتخب کرانے میں کردار ادا کریں گے۔ کرکٹ حلقوں میں پہلے ہی یہ باتیں گردش کر رہی ہیں کہ وہ اب جانے والے نہیں، اگر انھیں استعفیٰ دینا ہوتا تو اپنے دعوے کے مطابق اس وقت ہی دے دیتے جب 23 ستمبر کو بھی ڈویژنل بینچ نے انٹر کورٹ اپیل کی سماعت نہیں کی تھی۔

تبصرے بند ہیں.