نوتن کوفلم ’’سیما‘‘میں عمدہ اداکاری پر فلم فئیر ایوارڈ ملا

کراچی: بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی شہرت کے حوالے سے راج کرنیوالی ادکارہ نوتن کا شمار ان اداکارؤں میں ہو۔ تا کہ جنھوں نے صف اول کی ادکارہ کے طور پر اپنے آپ کو منوایا اور آج بھی ان کا نام زندہ رکھنے اور اسے شہرت کی بلندی پر پہنچانے میں اس خاندان کی ادکارہ کاجول اور تنوجہ نے بھی اہم کردار ادا کیا، تنوجہ، نوتن کی بہن اور کاجول کی ماں ہیں جب کہ نوتن کا ایک بیٹا مونیش بہل ٹیلی ویژن کے سپر اسٹارز میں شامل ہے،بالی وڈ فلم انڈسٹری میں ایک طویل عرصہ سے اس خاندان کی حکمرانی رہی ہے 4 جون 1936 کو ممبئی انڈیا میں پیدا ہونے والی نوتن نے اپنے فلمی سفر میں70سے زائد فلموں میں کام کیا ۔ان میں سے زیادہ تر وہ فلمیں ہیں جو باکس آفس پر کامیابی کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں۔1952میں14سال کی عمر میں نوتن نے ’’ہماری بیٹی‘‘ کے نام سے بننے والی فلم میں کردار ادا کیاانھوں نے اپنی ماں ستو بنھا کی ڈائریکشن میں کام کا آغاز کیا،’سیما‘ ان کی کامیاب ترین فلم تھی، اس فلم میں انھیں عمدہ اداکاری پر بہترین اداکارہ کافلم فئیر ایوارڈ دیا گیا، سمانا، ملن، میں تلسی تیرے آنگن کی میں انھوں نے لیڈنگ رول کیے جب کہ سونے کی چڑیا، اناڑی، میرے گھر کے سامنے سرسوتی چندرا، انوراگ، سوداگر، بارش، منزل،ان ہی کی اہم فلمیں تھیں جب کہ ساجن کی سہیلی،میری جنگ اور نام میں انھوں نے ماں کا کردار ادا کیا، انھیں پانچ فلم فئیر ایوارڈ ملے جو کسی ادکارہ کے کرئیر میں ایک ریکارڈ ہے۔ ان کایہ ریکارڈ بھی ان کی بھتیجی کاجول نے توڑا،1959میں انھوں رمیش بہل سے شادی کرلی جس سے ان کا بیتا مونیش بہل ہے،نوتن نے ادکار دیوآنند راج کپور اور سنیل دت کے ساتھ بی متعدد فلموں میں ادکاری کا مظاہرہ کیا ، نوتن کی بلاک بسٹر فلموں میں میری جنگ، نام جب کہ دلیپ کمار کے ساتھ فلم ’’کرما‘‘ قابل ذکر ہیں،نوتن کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد1991میں انتقال کرگئیں ان کے انتقال کے بعد ان کی دو فلمیں نصیب والا،انسانیت ریلیز کی گئیں، نوتن نے اپنا فلمی سفر بہت شاندار گزارا ،ان کی یاد گار کردار نگاری نئے آنے والوں کے لیے مشعل راہ ہیںایسی باصلاحیت ادکارائیں کم کم پیدا ہوتی ہیں ۔

تبصرے بند ہیں.