ناہید اختر نے ’’ننھافرشتہ‘‘ سے فلموں میں گلوکاری کا آغاز کیا

لاہور: 70ء کی دہائی کے ابتدائی سالوں میں اسلام آباد ٹیلی ویژن سے ایک ثقافتی پروگرام ’’لوک میلہ‘‘ پیش کیا جاتا تھا جس میں ملتان سے دو حقیقی بہنیں حمیدہ اختر اور ناہید اختر نے مختلف نغمات گا کر حاضرین اور ناظرین کو بے حد متاثر کیا۔ بڑی بہن حمید اختر کو پروگرام کے میزبان عکسی مفتی نے اپنی شریک حیات بنا لیاجب کہ ناہید اختر ٹیلی ویژن کے مختلف موسیقی کے پروگرامز میں حصہ لیتی رہیں۔ 1974ء میں ہدایتکار خورشید کی فلم ’’ننھا فرشتہ‘‘ میں ایک نغمہ ’’ دل دیوانہ دل‘‘ بڑا مقبول ہوا جسے نئی گلوکارہ ناہید اختر نے گایا تھا اسی فلمی گانے سے انھوں نے فلمی سفر شروع کیا ۔ اسی سال نذر شباب کی فلم ’’شمع‘‘ میں ناہید اختر کا گیت’’ کسی مہرباں نے آکر میری زندگی سجادی ‘‘ بہت مقبول ہوا۔ عام لوگوں کا تاثر تھا کہ یہ بہت جلد فلموں میں مرکزی کرداروں میں بھی نظر آنے لگے گی مگر ناہید نے خود کو گلوکاری تک ہی محدود رکھا۔ ناہید اختر کے فلم ’’فیصلہ‘‘ میں اخلاق احمد کے ساتھ دوگانا ’’ آنکھوں میں پیار تمہارا‘‘، فلم ’’دلہن ایک رات کی‘‘ میں احمد رشدی کے ساتھ دوگانا ’’کہتی ہے رات بھیگی بھیگی‘‘، فلم ’’آواز‘‘ میں ’’سجناں رے دکھا دے ہنس کے ‘‘ اور ’’شبانہ‘‘ میں ’’اوجیٹھ جی آج میں ‘‘ مقبول عام گیت ہوئے۔ فلم ’’زندگی‘‘ میں اے نیئر کے ساتھ دو گانا’’ جنگل میں منگل تیرے ہی دم سے سب نے یہ شور مچایا ہے ، سالگرہ کا دن آیا ہے‘‘ ، فلم ’’ناراض‘‘ میں محمد علی شہکی کے ساتھ دو گانا ’’اپنوں بیگانوں سے ناراض ہوں‘‘، فلم ’’ ان داتا‘‘ میں ’’پیار کریں ہم آجا آجا‘‘ ہدایتکار حسن طارق کی فلموں ’’ثریا بھوپالی ‘‘ اور ’’بیگم جان‘‘ میں بالترتیب ’’تھا یقین آئیں گی یہ راتاں کبھی ‘‘ ، ’’ بیگم جان بھلا کیا جانے‘‘ قابل ذکر ہیں۔ ناہید اخترنے پنجابی فلموں میں بھی اپنی آواز کاجادو جگاتے ہوئے حیدر چوھدری کی فلم ’’امر، اکبر ، انتھونی‘‘ کے یہ دو گیت ’’نتھ چمکے تے چھڑیاں دا دل دھڑکے‘‘ اور ’’ لاہور دیاں سڑکاں تے‘‘ کے علاوہ متعدد پنجابی گیت گائے اور مقبول ہوئے ۔ گانوں کے علاوہ ملی نغمے ’’ عظیم ملت عظیم پرچم ہمارا پرچم ‘‘ بھی گائے ۔ ناہید اختر نے آصف علی پوتا سے شادی کے بعد شوبز سے مکمل طور پر علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنے گھراور بچوں پر توجہ دی۔ اب وہ طویل عرصہ بعد شوبز میں واپس آئی ہیں جہاں ان کے اعزاز میں پی ٹی وی سمیت دیگر اداروں نے شاندار تقریبا ت کا انعقاد کرکے اسے خراج تحسین پیش کیا گیا ۔

تبصرے بند ہیں.