میسی نئی تاریخ نہ بنا سکے ، ارجنٹائنی شائقین مدتوں زخم چاٹتے رہیں گے

دباو اتنا بھی نہیں ہونا چاہئے کہ کھیل متاثر ہو۔ارجنٹائن کے کپتان ،فارورڈ میسی پر ان کی پوری قوم امید لگائے ہوئے تھی ، فائنل میں انہیں گول کرنے کا موقع بھی ملا،مگر وہ گول کر سکے۔ نہ اپنی قوم کی توقع پوری کر سکے۔

ریو ڈی جنیرو (ویب ڈیسک) فٹ بال عالمی کپ کے فائنل کے حوالے سے جس قدر ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی کو ہدف تنقید بننا پڑے گا ، شائد ہی کوئی اور کھلاڑی ہو۔ ٹورنامنٹ کے پورے مہینے کے دوران ارجنٹائنی قوم کی نظروں میں وہی رہے ، کہ عالمی چیمپئن بنوانے میں اہم کردار وہی کر سکتے ہیں۔ لیکن ضروری نہیں کہ ہر سوچ،ہر خواب اور ہر خواہش پوری ہو جائے ، اور نتائج اپنے خیالات کے مطابق ہی برآمد ہوں۔ کھیل کے اصل وقت تک جب کوئی ٹیم گول نہ کر سکی تھی ، تو تب بھی ان سے کافی امیدیں وابستہ تھیں ، اور خیال کیا جا رہا تھا کہ شائد میچ پنلٹی شوٹ آوٹس پر چلا جائے گا ، اور پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن کھیل کے اضافی وقت کے دوسرے ہاف کے آخری لمحات میں اچانک ایک عام اور نوجوان جرمن کھلاڑی گوٹزے نے گول کر کے نہ صرف اپنے ملک کو ٹاپ آف دی ورلڈ پہنچا دیا ، بلکہ چند لمحوں میں ہی ہیرو بن گیا ، اور جس کے ہیرو بننے کی توقع تھی، وہ زیرو بن گیا۔ ارجنٹائن کے کھلاڑی آج یہ دعویٰ تو کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے روایتی حریف برازیل سے بہتر کھیلے ہیں ، لیکن اس حقیقت کو فراموش نہیں کر سکتے کہ ارجنٹائن نے ہی ہار کر پہلی باریورپ کو جنوبی امریکا میں کپ جیتنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اب ارجنٹینا مدت تک اپنی اس شکست کے زخم چاٹنے کے ساتھ ساتھ میسی کو کوستے رہیں گے۔ –

تبصرے بند ہیں.