کراچی: آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 400 وکٹیں مکمل کر لیں۔ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے تیسرے اور آخری ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں اسٹارک نے محض 9 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں اور اپنی ٹیسٹ کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی 176 رنز سے فتح میں مرکزی کردار ادا کیا۔اس میچ میں انہوں نے اپنے کیریئر کی 400 ویں وکٹ بھی حاصل کی، وہ بھی ایک ایسے اوور میں جس میں انہوں نے لگاتار تین وکٹیں لے کر تباہی مچائی۔مچل اسٹارک نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین 5 وکٹیں بھی حاصل کیں، انہوں نے اپنے اسپیل کی صرف 15 گیندوں میں 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور ٹیسٹ کرکٹ میں کم سے کم گیندوں پر 5 وکٹیں مکمل کرنے کا 78 سال پرانا ریکارڈ توڑا۔اس سے قبل 1947 میں آسٹریلیا کے ایرنی توشاک(Ernie Toshack) نے بھارت کے خلاف اپنے اسپیل کی 19 گیندوں پر 5 وکٹیں لی تھیں۔ مچل اسٹارک نے میچ کے بعد گفتگو میں کہا کہ یہ پورا ہفتہ کچھ عجیب سا لگا۔ میں بس میچ جیتنا چاہتا تھا اور ٹیم کے ساتھ گانا گانا چاہتا تھا۔ لیکن یہ ضرور ایک خاص موقع تھا، جسے میں ہمیشہ یاد رکھوں گا۔میچ کا اختتام اس قدر تیزی سے ہوا کہ شام ڈھلنے سے پہلے ہی آسٹریلیا نے فتح اپنے نام کرلی۔ حالانکہ ڈے نائٹ میچ میں روشنیوں کا کردار اہم سمجھا جاتا ہے، لیکن اس میچ میں آسٹریلیا نے صرف 9 اوور ہی روشنیوں میں کروائے۔اسٹارک نے کہا کہ ہماری پلاننگ یہی تھی کہ اگر دن کے وقت وکٹ نہ ملے تو رات میں حملہ کریں گے لیکن ضرورت ہی نہ پڑی، سب بولرز نے دن میں ہی کمال کر دیا۔مچل اسٹارک نے اپنے گزشتہ چار ٹیسٹ میچوں میں 16.45 کی اوسط سے 20 وکٹیں حاصل کی ہیں، جن میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل بھی شامل ہے۔ ان کی حالیہ فارم قابلِ ستائش رہی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ان کی ردھم کافی عرصے سے اچھی جا رہی ہے۔کپتان پیٹ کمنز نے اسٹارک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ چند اوورز میں میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ یہ کسی بھی فارمیٹ میں، کسی بھی وقت کر سکتے ہیں۔ماضی میں اسٹارک نے ڈے نائٹ ٹیسٹ پر سوالات اٹھائے تھے لیکن اب جب کہ وہ اس فارمیٹ میں 17.08 کی اوسط سے 81 وکٹیں لے چکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.