مصر میں سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اورفوج کے درمیان جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک

قاہرہ: مصر میں سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اور فوج کے درمیان جھڑپوں کے دوران 4 خواتین سمیت مزید 9 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کے مختلف شہروں میں برطرف صدر محمد مرسی کے حامیوں کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، دارالحکومت قاہرہ میں اخوان المسلمون کے ہزاروں حامی کئی دنوں سے’’مسجد الداویہ‘‘ کے باہر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، اس کے علاوہ تحریر اسکوائر پر بھی برطرف صدر کے حامی بڑی تعداد میں جمع ہوگئے ہیں۔ قاہرہ کے علاوہ ملک کے کئی دیگر شہروں میں بھی برطرف صدر کے حامیوں اور فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، منصورہ میں سیکڑوں افراد نے محمد مرسی کی بحالی اور ملک میں اسلامی ریاست کے قیام کے حق میں مظاہرہ کیا، فوج کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ کی گئی تو احتجاج میں شامل افراد نے فوج پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں فوج کی فائرنگ سے 4 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں مصری فوج نےعوامی مظاہروں پر صدر محمد مرسی کی حکومت ختم کرکے انہیں نظر بند کردیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں محمد مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہےاور ان واقعات میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.