لاہور: ماڈل ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف کیخلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والے کانسٹیبل کمال احمد کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پرچہ درج کرلیا گیا۔ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف کیخلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں شہید پولیس اہلکار کانسٹیبل کمال احمد کے قتل کے مقدمے میں باپ بیٹا کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان عکرمہ اور والد سجاد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پرچہ درج کیا گیا۔قل ازیں ماڈل ٹاؤن میں پولیس کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے کانسٹیبل شہید ہوگیا تھا، کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر گولی لگی تھی، زخمی اہلکار کو طبی امداد کے لیے لاہور جنرل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل کمال احمد ماڈل ٹاؤن میں تعینات تھا جب کہ ڈی آئی جی آپریشنز بھی جنرل اسپتال پہنچے۔ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری نے کہا کہ ماڈل ٹاون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی ایکٹیوسٹ ساجد کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا، کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا، انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے اور اہلکار کو شہید کرنے والے کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔واضح رہے کہ شہید کانسٹیبل کمال احمد گرین ٹاؤن کا رہائشی جبکہ پانچ بچوں کا باپ تھا۔
تبصرے بند ہیں.