روس میں حکام نے انتہا پسندی کے شبہ میں دارالحکومت ماسکو کی ایک مسجد سے 140 مسلمانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انتہا پسندی کے شبے میں ماسکو کی ایک مسجد سے 140 مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا جن میں 30 غیر ملکی بھی شامل ہیں جب کہ ان افراد کو انتہا پسند تنظیموں سے تعلقات کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق جنوبی ماسکو میں واقع جس مسجد سے ان افراد کو حراست میں لیا گیا ہے وہاں جانے والے کئی افراد انتہا پسندی کی جانب مائل ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسجد جانے والے افراد میں سے کئی شمالی قفقاز کے علاقے میں سرگرم مسلح گروپوں میں شامل ہوگئے ہیں جب کہ بعض نے روس میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھی حصہ لیا۔
اس حوالے سے روس کی حکومت کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں کا مقصد دہشت گردی اور انتہاپسندی سے متعلق جرائم میں مطلوب افراد کی شناخت کرنا ہے اور اس پورے علاقے کو انتہاپسندوں سے ہر صورت پاک کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب امریکی حکام نے 15 اپریل کو بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں کا الزام چیچن نژاد دو بھائیوں پر عائد کیا۔
تبصرے بند ہیں.