مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 121ویں سالگرہ

قائد اعظم کی بہن اور ان کی فکری وراثت کی امین محترمہ فاطمہ جناح ذاتی زندگی میں حقیقت پسند اور کبھی نہ جھکنے والی سحر انگیز شخصیت تھیں۔

کراچی: () 1982ء میں جب قائد اعظم وکالت کی ڈگری کے لئے لندن روانہ ہوئے تو اس وقت فاطمہ جناح کی عمر محض ایک سال تھی لیکن کسے خبر تھی کہ ننھی فاطمہ تحریک آزادی میں اپنے بھائی کے شانہ بشانہ ہوں گی۔ 1922ء میں ڈینٹسٹری کی تعلیم مکمل کی۔ کچھ عرصہ دہلی میں کلینک بھی کھولا لیکن رتن بائی کے انتقال کے بعد خود کو قائد اعظم کی خدمت کے لئے وقف کر دیا۔ 1947ء میں دہلی سے کراچی منتقل ہوئیں اور آزاد مملکت کے حصول کی جدوجہد میں بھائی کا سایہ بنی رہیں۔ 1948ء میں قائد اعظم کی وفات نے انھیں تنہا کر دیا۔ 1964ء میں ساتھیوں کے اصرار پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن ناکامی کی وجہ سے خود کو بیرونی دنیا سے الگ تھلگ کر لیا تھا۔ دفتری امور کے بعد ریڈیو پر خبریں سن کے حالات سے باخبر رہتی تھیں۔ اپنے فیصلوں میں اپنے بھائی کی طرح اٹل رہنے والی محترمہ فاطمہ جناح کی شخصیت کے ہر پہلو میں قائد اعظم کی جھلک واضح تھی۔ مسلم خواتین میں بیداری کا ذمہ اٹھاتے ہوئے انھیں تعلیمی میدان میں آگے لانے کے لئے انتھک محنت کرنے والی محترمہ فاطمہ جناح خواتین کے لئے تا زندگی مشعل راہ رہیں گی۔ –

تبصرے بند ہیں.