محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں رواں سال اب تک ڈینگی کے 8 ہزار 661 مریض جبکہ لاہور سے 3 ہزار 603 کیسزرپورٹ ہو ئے۔
اب تک ڈینگی بخار سے 12 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، صوبے کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 1049 مریض زیر علاج ہیں۔
لاہور میں گھروں کے ساتھ سرکاری اسپتال بھی ڈینگی لاروا کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں، ڈینگی سرویلینس کی ٹیموں نے پہلی بار اسپتالوں کی چھتیں بھی کلیئر کی ہیں۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ لاہور ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ اقبال ٹاؤن میں 1 ہزار 580، سمن آباد میں 443، کینٹ میں 340 افراد ڈینگی بخار سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ان ہاٹ اسپاٹ ایریاز میں 5 ہزار سے زائد ٹیمیں اسپرے اور گھر گھر جا کر لاروا تلف کر رہی ہیں، فوگی اسپرے انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہے لیکن مچھروں کو ختم کرنے کیلئے یہ اسپرے کرنے پر مجبور ہیں۔
ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ ڈینگی مچھر شہریوں کے عدم تعاون اور ناقص صفائی کے باعث پھیل رہا ہے
ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں ڈینگی مچھر پر تحقیق کی صرف ایک لیب ہے، جہاں مچھر کوتلف کرنے کیلئے ادویات کی ٹیسٹنگ بھی کی جاتی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب نے دعوی کیا ہے کہ بروقت اورسخت اقدامات سے لاہور میں ڈینگی کیسز کم ہو رہے ہیں، سرد ی بڑھنے پر مچھر کی افزائش بھی کم ہوجائے گی۔
تبصرے بند ہیں.