انسٹاگرام پر نور مقدم کی والدہ کوثر نے اپنے شوہر شاہنواز کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام کیس سے متعلق گفتگو کی۔
نور کی والدہ کا کہنا تھا کہ ’سارہ انعام کی موت کی خبر سن کر ایسا محسوس ہوا جیسے ایک اور نور چلی گئی ہو، 2 سے 3 دن تو ہمیں سمجھنے میں لگے کہ سارہ انعام کے ساتھ ایسا کیوں اور کس وجہ سے ہوا، نور مقدم کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے سارہ انعام کو قتل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ’ جب تک ان کیسز کے فیصلے نہیں کیے جائیں گے تب تک ایسے ہی بچیوں کے قتل کیے جاتے رہیں گے لہٰذا سارہ انعام کے کیس کا فیصلہ فوری سنایا جائے، یہ کیسا ماحول ہے جہاں بچیاں اپنے شوہر کے گھر میں بھی محفوظ نہیں ہیں‘۔
سارہ انعام کے والدین کو دیے گئے پیغام میں نور مقدم کی والدہ کا کہنا تھا کہ قاتلوں کو چھوڑنا نہیں، ہماری بچیاں یا پاکستان کی بیٹیاں فالتو نہیں ہیں، سارہ انعام نور کی طرح ایک قابل لڑکی تھی، وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرسکتی تھیں، پاکستان کا نام روشن کرسکتی تھیں، اس کے والدین کو یہی پیغام ہے کہ وہ لڑیں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعاگو ہیں ۔
کوثر خاتون کا کہنا تھا کہ جب تک ایک دو قاتل پھانسی پر نہیں لٹکیں گے یہ قتل نہیں رکیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اہلیہ سارہ کو قتل کر دیا تھاجس کے بعد پولیس نے ملز م کو گرفتار کرلیا۔
تبصرے بند ہیں.