لاہور( شوبزڈیسک)پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور گلوکارہ نسیم بیگم کی 49 ویں برسی 29 ستمبر کو منائی جائے گی ،ان کے گائے ملی نغمے اور فلمی گیت آج بھی ذہنوں میں تروتازہ ہیں۔نسیم بیگم 1936میں امرتسرمیں پیدا ہوئیں، انہوں نے موسیقی کا فن مشہور غزل گو فریدہ خانم کی بڑی بہن اور کلاسیکل گلوکارہ مختار بیگم سے سیکھا اور1956میں اپنے فنی سفر کا آغازکیا۔اپنا پہلا فلمی نغمہ انہوں نے فلم گڈی گڑیا میں گایا۔ انہوں نے احمد رشدی کے ساتھ بھی بہت سے گانے گائے۔ انہوں نے بہت سے ملی نغمے بھی گائے ہیں جن میں اے راہِ حق کے شہیدوں وفا کی تصویروں، تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کرتی ہیں بہت مقبول ہوا۔نسیم بیگم کو کلاسیکی گیتوں پر مہارت اور دسترس حاصل تھی ، انہوں نے 500سے زائد فلمی نغمے گائے اور سننے والوں سے داد سمیٹی۔نسیم بیگم نے فلم گلفام، شہید، شام ڈھلے، سلمی، زرقا سمیت سینکڑوں فلموں کیلئے بے شمار گیت گائے اور شہرت کی بلندیوں تک پہنچیں۔بادلوں میں چھپ رہا ہے چاندکیوں، کہیں دو دل جو مل جاتے بگڑتا کیا زمانے کا، نینوں میں جل بھر آئے، سو بارچمن مہکا سو بار بہار آئی، اس بے وفا کا شہر ہے، ہم ہیں دوستو اور ہم بھول گئے ہر بات مگر تیرا پیار نہیں بھولے جیسے سدا بہار گیتوں نے نسیم بیگم کو ہمیشہ کیلئے امر کر دیا۔پاکستان کی موسیقی کی انڈسٹری میں انہیں درس گاہ کا درجہ حاصل تھا اور انہیں ملکہ ترنم نور جہاں کا نعم البدل بھی تصور کیا جاتا تھا لیکن جلد ہی انہوں نے اپنا الگ انداز اپنایا جسے مقبولیت عام میسر آئی، انہوں نے اپنی گائیکی کے لیے چار نگار ایوارڈز بھی جیتے۔29ستمبر 1971 کو دورانِ زچگی پیچیدگی پیش آنے کے سبب ان کا انتقال ہو گیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.