وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیاست کے نام پر انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے، جس نے غلط کام کیا اسے بدترین سزا ملنی چاہیے، کسی کو بھی پاکستانی عوام سے کھیلنے نہیں دیں گے، میرےخلاف کوئی فائلیں نہیں تھیں کہ کیس بنا دیتے، پاناما میں بھی میرا کوئی نام نہیں، میرے خلاف 10 منٹ کا کیس ہے، انٹرپول کہاں ہے، جو کہتے تھے اس کے ذریعے لا رہے ہیں، اللہ پاکستان کو ایسے فراڈ لوگوں سے بچائے۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ دنیا نے پاکستان پر معاشی پابندیاں لگائی تھیں، ہم نے اس مشکل وقت میں معیشت کو درست سمت میں گامزن کیا، ڈالر کی قیمت مصنوعی طور پر بڑھائی گئی، انہوں نے پھر دعویٰ کیا کہ ڈالر کی قیمت 200روپے سے کم ہوگی، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھ رہی ہے، کرنسی کی قدر کو مستحکم رکھنا چیلنج ہوتا ہے، چار سال میں خراب کی گئی معیشت کو فورا درست نہیں کیا جاسکتا، ہم معیشت کی بہتری کے لیے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بدترین عالمی مالی مشکلات کا شکار رہا ہے، ملک میں معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، سیاسی جماعتیں وعدہ کریں کہ معیشت پر سیاست نہ کی جائے، اب چارٹر آف اکانومی کرنا چاہیے، ہم پاکستانی عوام سے کسی کو کھیلنے نہیں دیں گے اور پوری کوشش کریں گے کہ عوام کی خدمت کرسکیں، کروڑوں کمانے کیلئے ملک کو قرضوں میں ڈبویا نہیں جا سکتا، ملک کا مستقبل روشن ہے ۔اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی بدترین معاشی پالیسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، دن رات ایک کر کے معیشت بہتر کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کی کوششیں کر رہے ہیں، ایکسپورٹ انڈسٹری کیلئے مشکل وقت ہے۔
تبصرے بند ہیں.