عمر رسیدہ پلیئرز کی بہتات، انگلینڈ کیلیے’’ڈیڈز آرمی‘‘ کا خطاب

عمر رسیدہ کھلاڑیوں کی بہتات کے سبب انگلش کرکٹ ٹیم کو ’’ڈیڈز آرمی‘‘ کا خطاب مل گیا، دوسری جانب اسپنر گریم سوان کا کہنا ہے کہ ہم ابھی اتنے بوڑھے نہیں ہوئے کہ ایشز ٹرافی کا دفاع نہ کر سکیں۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں موجود مہمان اسکواڈ میں شامل آدھے سے زیادہ کھلاڑی 30 سال سے زائد العمر ہیں، اسپنر گریم سوان 34، کیون پیٹرسن 33 جبکہ ای ین بیل اور جیمز اینڈرسن 31،31 برس کے ہو چکے، آسٹریلوی میڈیا نے انگلینڈ کو دباؤ کا شکار کرنے کیلیے ان دنوں مہم شروع کی ہوئی ہے، گذشتہ دنوں کھانوں کے حوالے سے فرمائشی فہرست کا خوب مذاق اڑایا گیا، اب بڑی عمر کے کرکٹرز کی وجہ سے اسکواڈ کو ڈیڈز (اباؤں) کی آرمی قرار دیا جا رہا ہے۔ 57 ٹیسٹ میں 248 وکٹیں حاصل کرنے والے گریم سوان اس سے متفق نہیں۔ اسپنر نے کہا کہ ہم ابھی اتنے بوڑھے نہیں ہوئے کہ ایشز ٹرافی کا دفاع نہ کر سکیں، ہماری ٹیم نوجوان اور تجربہ کار کرکٹرز کا امتزاج ہے، انھوں نے کہا کہ ہمیں پلیئرز کی عمر کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، سب سے بڑی عمر کا تو میں ہی ہوں۔اسکواڈ میں نوجوان کھلاڑی بھی موجود ہیں، اسی وجہ سے میں ایشز سیریز میں فتح کیلیے پُرعزم ہوں، سوان کا اشارہ جوئے روٹ، جونی بیئراسٹو، گیری بیلانس، بین اسٹوکس اور اسٹیون فن کی جانب تھا۔ ٹیم کی جانب سے آسٹریلیا کو بھیجے گئی ’’ غذائی مطالبات‘‘ کی فہرست پر انھوں نے کہا کہ صحت بخش کھانا اچھی بات ہے، اگر ہم نے اس کا مطالبہ کر دیا تو کیا غلط ہو گیا، میں اس حوالے سے اٹھنے والے سوالات پر حیران ہوں۔ یاد رہے خود آسٹریلوی اسکواڈ میں بھی کئی عمررسیدہ کرکٹرز شامل ہیں، آئندہ ہفتے برسبین میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں حصہ لینے والے 5 کھلاڑی 30 سال سے زائد عمر کے ہوں گے، ان میں کرس روجرزاور بریڈ ہیڈن 36، 36، ریان ہیرس 34، مائیکل کلارک 32 اور جارج بیلی 31 برس شامل ہیں۔

تبصرے بند ہیں.