پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ کے باعث سابق وزیراعظم عمران خان کے زخمی ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے سینئر لیڈرز شپ نے حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناااللہ کو عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ اب سے کچھ دیر قبل تحریک انصاف کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ختم ہوا۔سابق وفاقی وزیر نے لکھا کہ اجلاس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، ابتدائی تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ اجلاس نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی۔انہوں نے لکھا کہ عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی اور واحد وفاقی جماعت کے سربراہ ہیں، عمران خان پاکستان کے وفاق اور یکجہتی کی علامت ہیں، ہمارے لیڈر پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے۔ اجلاس نے معظم گوندل کی شہادت اور ابتسام کی جرآت اور بہادری کو سلام پیش کیا۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ نے اس حملے کے پس منظر کاتفصیل سے جائزہ لیا اور اسے ایک سوچی سمجھی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا، اس حملے کے ماسٹر مائنڈ تین مرکزی ملزمان شہباز شریف، رانا ثناااللہ و دیگر ہیں اور ان کو عہدوں سے ہٹائے بغیر تفتیش کا آگے بڑھنا ممکن نہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ اجلاس نے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا اور آئی جی کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس نے اقدام قتل کے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی مذمت کی اس ضمن میں سوشل میڈیا اور میڈیا میں مخصوص صحافیوں کے بیانات اور ملزم کی ویڈیو لیکس کا جائزہ لیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.