اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق حکومت میں میں کرپشن کے نت نئے طریقے دریافت کئے گئے، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے ایک ٹرسٹ کو 458 کنال زمین عطیہ کی، ٹرسٹ عمران خان اوران کی اہلیہ کےنام پرہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جعلی صادق اور امین کا لقب دیا گیا، اس سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے ممبران وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر مصدق ملک، مشیر برائے وزیراعظم قمر الزمان کائرہ، وفاقی وزیر مواصلات اسعد الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسٹر کلین اور صادق و امین نے برطانیہ میں ریکور ہونے والے 50ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ ایڈجسمنٹ کی جس کے بدلے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اربوں روپے مالیت کی 458 کنال اراضی القادر ٹرسٹ اور بنی گالہ میں 240 کنال اراضی سابق خاتون اوّل کی دوست کے نام پر منتقل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ معاہدے پر بطور وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول کے دستخط موجود ہیں، معاملے کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے ۔ سابقہ حکومت نے عوام کے پیسے کو بے دردی سے استعمال کر کے ذاتی فائدے حاصل کیے ہیں ، اس معاہدے کو صیغہ راز میں رکھا گیا ، آج وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ معاہدہ کھولا گیا اس کی کاپیاں میڈیا کو بھی دی جارہی ہیں۔ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ تمام معاملات میں عمران خان نے ذاتی فوائد حاصل کیے ہیں ۔
تبصرے بند ہیں.