صدارتی الیکشن، پی ٹی آئی قائدین بائیکاٹ، وجیہہ شرکت پر بضدر ہے

اسلام آباد: صدارتی انتخاب میں حصہ لینے یا بائیکاٹ کرنے کے فیصلہ پرتحریک انصاف کے قائدین کی گھنٹوں بحث بے نتیجہ رہی اور بالآخر عمران خان نے ذاتی اختیار استعمال کرکے نہ چاہتے ہوئے بھی جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کی بزرگی اور احترام کے پیش نظران کی بات مان لی اورصدارتی انتخاب سے بائیکاٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پی ٹی آئی کے سینٹرل سیکریٹریٹ میں جمعہ کی سہ پہر ہونیوالے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے ذمے دار ذرائع نے بتایا کہ صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کرنے یا حصہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اس اجلاس میں عمران خان اور پرویز خٹک صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کے شدید ترین حامی تھے، اس دوران بذریعہ فون پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، پارٹی کے صدر جاوید ہاشمی اور سینئررہنما جہانگیر ترین سے بھی رائے لی گئی۔جاوید ہاشمی کے فوری طور پر دستیاب نہ ہونے کے باعث ان سے بالواسطہ رابطہ ممکن ہو سکا مگر یہ تینوں رہنما بھی عمران خان اور پرویزخٹک کی رائے کے مطابق بائیکاٹ کے حامی تھے جبکہ پی ٹی آئی کے صدارتی امیدوارجسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد اورکراچی سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرعارف علوی صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ نہ کرنے کے حق میں تھے۔ جہانگیر خان ترین نے تویہاں تک کہاکہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد سے درخواست کریں کہ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کی ضدکرکے پارٹی کیساتھ زیادتی نہ کریں جبکہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کسی کی سننے کوتیارنہ تھے اور نامعلوم دبائوکا شکار نظر آئے، بحث جب حد سے بڑھی اور عمران خان نے محسوس کیاکہ پارٹی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی ، انہیں یہ بھی اطلاع دیدی گئی تھی کہ صحافی حضرات ایک گھنٹے سے پریس کانفرنس کاانتظارکرتے کرتے تھک چکے ہیں اور اب وہ مایوس ہوکر واپس جانے کااعلان کرچکے ہیں توعمران خان نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین کی بزرگی اوراحترام میں بطور چیئرمین اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے حتمی فیصلہ صادرکیا اورکہا کہ ہم الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

تبصرے بند ہیں.