پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ شوکت ترین نے واضح کہا کہ ہم ان کو اسکاٹ فری نہیں جانے دیں گے، آپ کیلئے عمران خان اہم ہوں گے ہمارے لیے ملک کا مفاد مقدس ہے، کیا آپ نے معاہدہ نہیں کیا کہ پیٹرول پر ہر ماہ ٹیکس بڑھائیں گے ؟ عمران خان تو ملک کا قرض کم کرنے آئے تھے کیا یہ قرضہ کم کیا؟ آپ آئی ایم ایف کی چھٹی کرارہے تھے یا پاکستان کی کی؟
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے ایک دن بھی پیٹرول کی قلت نہیں ہونے دی لوڈشیڈنگ ختم کی، 40لاکھ سے زیادہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 25 ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، 60 سے 70 ارب روپے خرچ ہوں گے لیکن متاثرین کو پیسے دیں گے وہ مشکل میں ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ سیلاب سے علاقے، فصلیں تباہ ہوگئیں اور آپ سیاست کررہے ہیں، 10 سال سے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے پوچھیں وہاں صحت اور تعلیم کا کیا حال ہے؟ کیا آپ نے آئی ایم ایف کو نہیں کہا تھا کہ اپریل میں پیٹرول کی قیمت بڑھا دیں گے؟
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ کوئی کیسے یہ فون کرسکتا ہے کہ یہ خط لکھو کہ آئی ایم ایف کی ڈیل رک جائے، جن کی بیگمات انگوٹھیاں لے لیتی ہیں،زیورات لے لیتی ہیں وہ ہمیں سبق دیں گے؟ حقیقی آزادی کرنے والے کیا 500 ارب کا خسارے کرکے جاتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.